Kahani Zindagi se Judi hui |
کہانی زندگی سے جڑی ہوئی
ایک دن دوپہر کو ایک بچہ سمندر کے کنارے کھیل رہا تھا
اس بچے نے گنٹوں محنت کی اور اپنے ننھے ہاتھوں سے ایک خوبصورت سا سمندر کے کنارے گھر بنا دیا
بڑی محنت کر کے اس نے بنایا تھا
اسی وقت ایک بڑے شہر میں ایک شخص آپ نے کاروبار کو آگے بڑھانے کے لیے رات دن
محنت کرتا تھا وہ اپنی آفس میں بہت کام کام کرتا تھا جب مہینے کی آخری تاریخ کو کامیابی کی رپوٹ آتی تھی تو وہ بہت خوش ہوتا تھا
لیکن فرق صرف اتنا تھا
اس سمندر کے کنارے کھیلتے ہوئے بچے کو پتا تھا کہ جب سمندر کی لہر آئے گی
تو پھر اس کا بنا بنایا گھر سب اس لہر کے ساتھ بہہ جائے گا
لیکن وہ شخص یہ جانتے ہوئے بھی انجان تو
تھاجب سمندر میں بہت بڑی لہر آ رہی تھی تو پھر وہ بچہ بہت خوش ہو رہا تھا اور تالیاں بجا رہا تھا کیونکہ اس نے وہ گھر صرف کھیلنے کے لئے بنایا تھا
جب لہر آئی تو پھر اس بچے کا سارا گھر جو اس نے بنایا تھا وہ اپنے ساتھ بہا کر لے گی اور پھر وہ بچے نے اپنے سستر اٹھائیں اوراپنی ماں کے ساتھ واپس اپنے گھر لوٹ آیا
اور اس شہر میں رہنے والے شخص کے اوپر مصیبتوں کی لہر آئی تو پھر وہ اس لہر کو آنکھیں دکھانے لگا
لیکن وہ لہر اس کا سارا کچھ بہا کر لے گئی
اس کہانی سے ہمیں یہ شکشا ملتی ہے محنت ہم بھلے ہی زیادہ کریں لیکن ہمیں رہنا اس بچے کی طرح چاہیے
کیونکہ مصیبتوں کی لہر کبھی بھی آ سکتی ہے
اور کہانیاں پڑھنے کے لیے دیے گئے لنک کے اوپر کلک کریں
کلک کریں کہانی ماں اور تین بیٹوں کی
کلک کریں کہانی کوا اور لومڑی کی
کلک کری بہترین کہانی وزیر کی
کلک کریں کہانی ایک گولڈن مرغی اور ایک کسان کی