کہانی ایک بیلا اور مور کی

 کہانی دل سے


 اج مے اپکے ساتھ ایک نیو کہانی کے ساتھ حاظیر ہواج
مے اپکو کچ جانوروکی کہانی سوناتاہو 

جانورو مے ایک تھا بیلا مور کبوتر خھرغوش اور بی جانور شامیل تھے وو کہی غوم نے نکلے اس مے بیلا بہت حشیار تھا اس نے سوچا کے کیونا اسی جانورو سے بوجنکر لون وو روز کسی ایک جانور کو خاجاتاتھ جیسے جیسے جانور کم ہورہے تھے تو اون میسے مور کو شک ہووا کے یے سارے جانور ایک ایک ہو کر کم کیو حورہے ہے کچ دن کے باد سارے جانور ختم حوچکے تھے سرف ایک تھا وو تھا مور  مور کو پتا چلچکاتھا کے یے سارے جانورو کو بیلا کھاچوکا ہے تو مور نے سوچا کے کیو نابیلے کو سبکسیخایے جایے مور نے بیلے سے کہا چلو اج گھوم نے چلتے ہے بیلے نے کہا کے چلو سفر کرتے کرتے ندی کے پاس پہوچے  تو مور نے کہا کے اج ہم یہا رات بیتاتے ہے بیلے نے کہا۔ٹیک ہے فیر مور ایک ندی کے پاس پیڑ کے اوپر بیٹھ گیا تو بیلے نے کہا کے مجے بہوت ٹھنڈ لگرہی ہے کیا مے تمارے پنخھو مے چپ جاوں مور نے کہا کے ٹیک ہے جیسے بیلا پنخھو مے چپا تو اس نے مور کو کاٹ لییا تو مور زخمی ہالتمے اوڑ نے لگا ساتھ بیلے کو لیکے ندی کے بیچ پانی مے بیلے کو فیک دییا ایس تری کے سے اس نے بیلے کو سبک سیکایا 

تو دوستو یے تھی کہانی   تو دوستو مور نے بیلے کو سبک دے کے سہی کام کییا کے نہی